موم کا یہ جسم میرا دھوپ کی یلغار ہے
موم کا یہ جسم میرا دھوپ کی یلغار ہے
وقت مشکل ہے مدد مولا تری درکار ہے
پھر تمہاری دید کا ترسا چلا جاؤں گا میں
پھر تمہارے شہر میں آنا مرا بے کار ہے
آنکھ نرگس چاند چہرہ زلف بادل لب گلاب
تو سراپا خالق کونین کا شہکار ہے
اس سے جو ملتا ہے اس کا ہو کے رہ جاتا ہے وہ
اس کی آنکھیں دلبرانہ اس کا چہرہ پیار ہے
جھوٹ بولوں گا تو میں اندر سے مارا جاؤں گا
سچ بھی کہتا ہوں تو گردن کے لیے تلوار ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.