معاف کیجیے گستاخیاں ہماری ہیں
معاف کیجیے گستاخیاں ہماری ہیں
لبوں پہ آپ کے یہ تتلیاں ہماری ہیں
یہ چیت کا ہے مہینہ تمہاری یاد بھرا
کہ ان دنوں بڑی سرگرمیاں ہماری ہیں
تمہارے ہونٹوں سے کچھ رابطے ہیں گہرے سے
تمہاری آنکھوں میں دلچسپیاں ہماری ہیں
ہر ایک لفظ ہے پھیکا ہے بے سواد سا ہے
بہت لذیذ یہ خاموشیاں ہماری ہیں
بھری دوپہری میں پھیلا ہے شور یادوں کا
تمہاری الگنی پر ہچکیاں ہماری ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.