مبارک ہو اسے جس کے لیے سنسار ہے سب کچھ
مبارک ہو اسے جس کے لیے سنسار ہے سب کچھ
ہمارے واسطے تو بس ہمارا یار ہے سب کچھ
کیا آدم کو سجدہ دیکھ کر کے جو فرشتوں نے
وہ جو ظاہر ہے اندر اس کا ہی اظہار ہے سب کچھ
نہ پوچھے ہم سے کوئی کہ ہماری اصلیت کیا ہے
جو بے پردہ ہے پردے میں وہی کردار ہے سب کچھ
لبوں پر آہ و زاری ہو رواں ہو اشک آنکھوں سے
نہ ہو تر دامن احساس تو بے کار ہے سب کچھ
یہ بزم عشق ہے پھرتے یہاں ہیں تاجور کتنے
یہاں قیمت جنوں کی ہے دل بیمار ہے سب کچھ
بدلتے ہیں نظارے ہر گھڑی جوہرؔ نگاہوں میں
نظر ہو منتظر تو دیدۂ بے دار ہے سب کچھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.