مبتلا ہونا ہے مجھ کو تھوڑا سا بیداد بھی
مبتلا ہونا ہے مجھ کو تھوڑا سا بیداد بھی
رزق بھی ہے وجہ اس کی اور تیری یاد بھی
دل مکاں میرا بنا کر گھر بسایا اور کا
ایک گھر آباد تب سے ایک دل برباد بھی
اپنے کپڑوں پر لگانا ٹھیک سے پیوند تم
ہو بہ ہو انسانوں جیسے لگتے ہیں جلاد بھی
اور کتنی ناز برداری کروں اس جسم کی
مٹی کے بت کی زیادہ ہے نہیں میعاد بھی
کیا میاں ہر بار کہہ دیتے ہو کہ بس ٹھیک ہے
مسکرا کے دو کبھی میری غزل پہ داد بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.