مدت کے بعد ان سے ملاقات ہو گئی
مدت کے بعد ان سے ملاقات ہو گئی
اچھا ہوا تلافئ مافات ہو گئی
محسوس روشنی میں ہوا رات ہو گئی
اس درجہ تیز شدت جذبات ہو گئی
نیچی نظر سے پرسش جذبات ہو گئی
گو وہ رہے خموش مگر بات ہو گئی
جس دور میں بھی عزم کو رہبر بنا لیا
تاریخ اپنی حسب روایات ہو گئی
ترک تعلقات کی بنیاد کچھ نہیں
بیٹھے بٹھائے یوں ہی بس اک بات ہو گئی
ناکام دل ہوا تو شرارہ سا جل اٹھا
سہمی وفا تو تلخئ جذبات ہو گئی
خاطر میں وہ اسے بھی نہ لائے کبھی جمالؔ
وہ بے رخی جو جان شکایات ہو گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.