مدت کے بعد سوچ میں غلطاں ہوا تو کیا
مدت کے بعد سوچ میں غلطاں ہوا تو کیا
اپنے کیے پہ آپ ہی حیراں ہوا تو کیا
اک پاس رسم تھا جسے ہم نے نبھا دیا
اب وہ کیے پہ اپنے پشیماں ہوا تو کیا
یہ سب ادائیں حسن کی ہیں عشق کے لیے
کتنا ہی پر فسوں رخ خوباں ہوا تو کیا
یہ حسن سنگ بھی بت زیبا کے دم سے ہے
نیلم ہوا تو کیا کوئی مرجاں ہوا تو کیا
کچھ اور بھی حسین ہے خوابوں کی دھند میں
ظاہر ہوا تو کیا کوئی پنہاں ہوا تو کیا
حسرت ہے شہر یار میں مرنا نصیب ہو
جگ مگ ہوا تو کیا ہوا ویراں ہوا تو کیا
- کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 42)
- مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.