مدت سے جسم برف میں جکڑا ہوا سا ہے
مدت سے جسم برف میں جکڑا ہوا سا ہے
ماحول میرے سینے میں بیٹھا ہوا سا ہے
کہرے میں آنکھ پھوٹ گئی تب خبر ملی
سورج مری تلاش میں نکلا ہوا سا ہے
ہر آنکھ مجھ پہ پڑتی ہے تلوار کی طرح
ہر شخص میرے خوں میں نہایا ہوا سا ہے
نفرت کے جس پہاڑ کے نیچے کھڑا ہوں میں
وہ ساری کائنات پہ پھیلا ہوا سا ہے
گھر میں دھواں بھرا ہے کہ بیٹھوں تو دم گھٹے
باہر تمام شہر سلگتا ہوا سا ہے
ہاں میں غنودگی کے دھندلکے میں ہوں اسیر
ہاں میرا ذہن صدیوں کا جاگا ہوا سا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.