مدت سے جو بند پڑا تھا آج وہ کمرہ کھول دیا
مدت سے جو بند پڑا تھا آج وہ کمرہ کھول دیا
میں نے تیرے سامنے دل کا کچا چٹھا کھول دیا
مجھ سے لڑنے والے سارے میداں چھوڑ کے بھاگ گئے
لے کر اک تلوار جو میں نے اپنا سینہ کھول دیا
پھول سمجھ کر تتلی بھونرے اوس پہ آ کر بیٹھ گئے
باغ میں جا کر جوں ہی اس نے اپنا چہرہ کھول دیا
سارے کاموں کو نپٹا کر آدھی رات میں سوئی تھی
بھور بھئے پھر اٹھ کر اما نے دروازہ کھول دیا
مجھ کو دیکھ کے میرا جملہ جوں ہی اس کو یاد آیا
اس نے جو باندھا تھا وہ بالوں کا جوڑا کھول دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.