مدتیں ہو گئی ہوتا نہیں پھیرا تیرا
مدتیں ہو گئی ہوتا نہیں پھیرا تیرا
طائر ہوش کہاں اب ہے بسیرا تیرا
چھاؤنی ڈال کے دنیا میں رہے گا کب تک
خیمے رہ جائیں گے اٹھ جائے گا ڈیرا تیرا
رہتی ہے شمس و قمر کو ترے سائے کی تلاش
روشنی ڈھونڈھتی پھرتی ہے اندھیرا تیرا
کھائے جاتی ہے ابھی شعلہ مزاجی اے شمع
دن سے پہلے ہوا جاتا ہے سویرا تیرا
پھاڑ کر پھینکتے ہیں جامۂ ہستی کو سمیٹ
لے جنوں ہم نے یہ سامان بکھیرا تیرا
میں ہی تیرا ہوں تو پھر کیا کہوں میرا کیا ہے
تو ہی میرا ہے تو پھر کس لئے میرا تیرا
دیکھنا ناطقؔ شوریدہ کو پھیری والے
کوچۂ یار میں ہو اب کے جو پھیرا تیرا
- Deewan-e-Natiq
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.