Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدتوں بعد وہ گلیاں وہ جھروکے دیکھے

محمود شام

مدتوں بعد وہ گلیاں وہ جھروکے دیکھے

محمود شام

MORE BYمحمود شام

    مدتوں بعد وہ گلیاں وہ جھروکے دیکھے

    جسم کی راکھ سے اٹھتے ہوئے شعلے دیکھے

    دل میں در آئیں گئی ساعتیں خوشبو بن کر

    صدیوں کی نیند سے پھر جاگتے لمحے دیکھے

    رنگ برساتی وہی صبح وہی بھیگتی شام

    وہی احساس میں ڈوبے ہوئے سائے دیکھے

    ایک اک موڑ ملے بچھڑے خیالوں کے ہجوم

    سونے دروازوں میں پھر چاند سے چہرے دیکھے

    ایک اک آنکھ پہ لمحوں کا فسوں طاری ہے

    کون اس وقت کی دیوار سے آگے دیکھے

    تہ میں بستے ہیں چمکتے ہوئے رنگوں کے نگر

    کوئی اس گھور اندھیرے میں اتر کے دیکھے

    شامؔ جب توڑ لیا اس سے تھا جو بھی رشتہ

    اپنے اظہار کے پھر کتنے ہی رستے دیکھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے