Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مدتوں کے بعد پھر ان کے پیام آنے لگے

اندر موہن مہتا کیف

مدتوں کے بعد پھر ان کے پیام آنے لگے

اندر موہن مہتا کیف

MORE BYاندر موہن مہتا کیف

    مدتوں کے بعد پھر ان کے پیام آنے لگے

    وقت پھر بھولے ہوئے قصے نہ دہرانے لگے

    جھیل کے ٹھہرے ہوئے پانی میں پھر لہریں اٹھیں

    پھر گئے موسم کے پنچھی لوٹ کر آنے لگے

    ہم کہ پتھر تھے نشان میل بن کر رہ گئے

    خود نہ چل پائے تو سب کو راہ دکھلانے لگے

    داستانوں میں جو پریاں قید تھیں سب اڑ گئیں

    شہر جاں میں خوف کے آسیب منڈلانے لگے

    گھر کے سب دیوار و در ہیں گھر کے بوڑھوں کی طرح

    میں کسی شب دیر سے لوٹا تو سمجھانے لگے

    کیفؔ دن بھر کی تھکی ہاری تمناؤں کو ہم

    رات آئی تو قبا خوابوں کی پہنانے لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے