Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے

عدیم ہاشمی

مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے

عدیم ہاشمی

MORE BYعدیم ہاشمی

    مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے

    میں سر بکف ہوں لڑا دے کسی بلا سے مجھے

    زباں نے جسم کا کچھ زہر تو اگل ڈالا

    بہت سکون ملا تلخیٔ نوا سے مجھے

    رچا ہوا ہے بدن میں ابھی سرور گناہ

    ابھی تو خوف نہیں آئے گا سزا سے مجھے

    میں خاک سے ہوں مجھے خاک جذب کر لے گی

    اگرچہ سانس ملے عمر بھر ہوا سے مجھے

    غذا اسی میں مری میں اسی زمیں کی غذا

    صدا پھر آتی ہے کیوں پردۂ خلا سے مجھے

    میں جی رہا ہوں ابھی اے زمین آدم خور

    ابھی تو دیکھ نہ تو اتنی اشتہا سے مجھے

    بکھر چکا ہوں میں اب مجھ کو مجتمع کر لے

    تو اب سمیٹ بھی اپنی کسی صدا سے مجھے

    میں مر رہا ہوں پھر آئے صدائے کن فیکوں

    بنایا جائے مٹا کے پھر ابتدا سے مجھے

    میں سر بہ سجدہ ہوں اے شمرؔ مجھ کو قتل بھی کر

    رہائی دے بھی اب اس عہد کربلا سے مجھے

    میں کچھ نہیں ہوں تو پھر کیوں مجھے بنایا گیا

    یہ پوچھنے کی اجازت تو ہو خدا سے مجھے

    میں ریزہ ریزہ بدن کا اٹھا رہا ہوں عدیمؔ

    وہ توڑ ہی تو گیا اپنی التجا سے مجھے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے نعمان شوق

    مأخذ :
    • کتاب : Pakistani Adab (Pg. 608)
    • Author : Dr. Rashid Amjad
    • مطبع : Pakistan Academy of Letters, Islambad, Pakistan (2009)
    • اشاعت : 2009

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے