Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مفت ہے خون جگر عظمت کردار کے ساتھ

مغیث الدین فریدی

مفت ہے خون جگر عظمت کردار کے ساتھ

مغیث الدین فریدی

مفت ہے خون جگر عظمت کردار کے ساتھ

اشک ملتے ہیں یہاں دیدۂ بیدار کے ساتھ

ہم نے مانگا تھا سہارا تو ملی اس کی سزا

گھٹتے بڑھتے رہے ہم سایۂ دیوار کے ساتھ

آج تو حضرت ناصح بھی لپٹ کر مجھ سے

رقص کرتے رہے زنجیر کی جھنکار کے ساتھ

دل برباد پہ ہے سایہ فگن یاد تری

سایۂ فضل خدا جیسے گنہ گار کے ساتھ

دل میں اس شہر کے کچھ عکس ابھی باقی ہیں

لٹ گئے ہم بھی جہاں گرمئ بازار کے ساتھ

ایسی بستی سے تو وہ دشت کہیں بہتر تھا

آبلے مل کے جہاں روتے تھے ہر خار کے ساتھ

اب تو اک خواب سی لگتی ہے حقیقت یہ بھی

ربط تھا ہم کو کسی یار طرح دار کے ساتھ

دل میں میرے بھی یقیں اور گماں ساتھ رہے

جیسے انکار ترے لب پہ ہے اقرار کے ساتھ

ایسے انمول نہ تھے ہم کہ نہ بکتے لیکن

دو قدم چل نہ سکے اپنے خریدار کے ساتھ

حاصل فن ہیں فریدیؔ وہی اشعار غزل

خون دل جن میں ہو رنگینئ افکار کے ساتھ

مأخذ :
  • کتاب : Kufr-e-tamanna (Pg. 57)
  • Author : Mugheesuddeen Faeeidi
  • مطبع : Maktaba Jamia LTD in Jamia Nagar, Delhi (1987)
  • اشاعت : 1987

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY

You have remaining out of free content pages per year. Log In or Register to become a Rekhta Family member to access the full website.

بولیے