مفت کمبخت مرا سر نہ پھرائے واعظ
مفت کمبخت مرا سر نہ پھرائے واعظ
ہوش کی اپنے دوا جا کے کرائے واعظ
لطف میں ہے خلل انداز صدائے واعظ
خوب ہو سر سے جو ٹل جائے بلائے واعظ
شور ہے قلقل مینا کا بپا رندوں میں
کان میں آئے تو کیا آئے صدائے واعظ
گفتگو مضحکہ زا برسر منبر کیسی
ہنس رہے ہیں تجھے سب اپنے پرائے واعظ
سامنا پیر مغاں کا جو سر محفل ہو
صورت شیشۂ مے سر کو جھکائے واعظ
پڑ چکا ہم پہ نصیحت کا اثر اے مسعودؔ
سبز باغ اور کہیں جا کے دکھائے واعظ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.