مجھ درویش کو مطلب کیا ہے منصب سے جاگیروں سے
مجھ درویش کو مطلب کیا ہے منصب سے جاگیروں سے
جس نے شب بھر خواب بنے ہوں وہ الجھے تعبیروں سے
گھر گھر خوشبو بانٹ رہا ہوں ایک دکاں ہے پھولوں کی
کچھ رنگوں سے ربط ہے میرا کچھ رغبت تصویروں سے
اکثر اوندھے منہ گرتے ہیں ہوا کی رو میں بہتے لوگ
اکثر کھیل بگڑ جاتے ہیں بے موقعہ تدبیروں سے
کیسا روگ لگا ہے دل کو جانے کیا بیماری ہے
چارہ گروں سے بات بنی ہے پیروں سے نہ فقیروں سے
بس یہ سوچ کے خاموشی ہے بوڑھے باپ کے ہونٹوں پر
بچے باغی ہو جاتے ہیں اکثر اب تقریروں سے
حرف حرف سے رنگ اڑیں اور لفظ لفظ میں خوشبو ہو
ایسا ہو کوئی لکھنے والا پھول کھلیں تحریروں سے
کس نے نیند اڑا رکھی ہے عادلؔ پہرے داروں کی
کون یہ پاگل کھیل رہا ہے زنداں میں زنجیروں سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.