مجھ کو اوروں سے کوئی شکوہ نہیں
مجھ کو اوروں سے کوئی شکوہ نہیں
میں نے بھی تو خود کو پہچانا نہیں
سر پہ آ پہنچا ہے سورج کرب کا
ساتھ اپنے سایہ بھی اپنا نہیں
شوق منزل ہی ہے میرا خضر راہ
نقش پا ہر موڑ پر ملتا نہیں
ہو گیا خون حیات اب یوں سفید
جیسے میرا اس سے کچھ رشتہ نہیں
ہے خیال خام وہ میں نے جسے
پیرہن الفاظ کا بخشا نہیں
اب ہے چہروں پر نقاب مصلحت
کوئی چہرہ دل کا آئینہ نہیں
کیوں نہ ہو شعلہ بدامن زندگی
کس طرف اب آگ کا دریا نہیں
پھول کی اک پنکھڑی کہیے اسے
زندگی اک برگ آوارہ نہیں
ذہن شبلیؔ میں ہے اس کی گونج بھی
وقت کے ہونٹوں پہ جو نغمہ نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.