Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو براہ راست کوئی تجربہ نہیں

بشیر بدر

مجھ کو براہ راست کوئی تجربہ نہیں

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    مجھ کو براہ راست کوئی تجربہ نہیں

    ان گل رخوں میں کہتے ہیں بوئے وفا نہیں

    کچھ بے وفائیاں بھی ضروری ہیں عشق میں

    ورنہ خدا گواہ ہے میں بے وفا نہیں

    شوق گناہ و عزم بغاوت نہیں رہا

    یہ کم سزا نہیں ہے کہ کوئی بھی سزا نہیں

    اس دشت غم میں غم کے سوا کون آئے گا

    چپ چاپ سو رہو یہ کسی کی صدا نہیں

    کیا کیا ہوا بیاں کے لیے عمر چاہیے

    یوں پوچھ لیجئے کہ ابھی کیا ہوا نہیں

    ہم صرف شب کو رو لیے بس اور کیا کیا

    کس منہ سے پھر کہیں کوئی اپنا ہوا نہیں

    یہ آگ بجھ رہی ہے اسے اب ہوا نہ دو

    تم سے تو کوئی راز ہمارا چھپا نہیں

    خوابوں کے قافلے کہیں زلفوں میں کھو گئے

    آنکھوں میں آج نیند کا کوسوں پتا نہیں

    آئینہ مجھ کو جانیے حیرت نہ کیجیے

    خود آپ سامنے ہیں کوئی دوسرا نہیں

    شکر خدا نظر کبھی نیچی نہیں ہوئی

    یہ سر بھی آج تک کبھی بے جا جھکا نہیں

    ایسے تعلقات کو جو چاہو نام دو

    اتنا قریب کوئی تمہارے سوا نہیں

    حسن وفا نواز ترا شکریہ مگر

    اتنا اداس دل کبھی پہلے ہوا نہیں

    رنج اس نے کچھ سوا دئے یہ حق اسی کا تھا

    اتنا قریب دوسرا کوئی رہا نہیں

    اب دیکھنا ہے کون سی ہو جدت کرم

    اپنے حساب سے تو کوئی غم بچا نہیں

    محبوبۂ فراق ہے اے بدرؔ دخت رز

    لازم تھا احترام ادھر رخ کیا نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے