Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو بے خوابی کی ٹہنی پر سسکتے دیکھتا رہتا ہے وہ

نثار ناسک

مجھ کو بے خوابی کی ٹہنی پر سسکتے دیکھتا رہتا ہے وہ

نثار ناسک

MORE BYنثار ناسک

    مجھ کو بے خوابی کی ٹہنی پر سسکتے دیکھتا رہتا ہے وہ

    اپنی ہی بے دردیوں کو یوں مہکتے دیکھتا رہتا ہے وہ

    صورت مہتاب رہتا ہے مرے سر پر سفر کے ساتھ ساتھ

    مجھ کو صحرا کی اداسی میں بھٹکتے رہتا ہے وہ

    پیڑ کی صورت کھڑا رہتا ہے میری موج کی سرحد کے پاس

    میرے سر پر دھوپ کے نیزے چمکتے دیکھتا رہتا ہے وہ

    رات تھک کر آن گرتا ہے مرے جلتے بدن کی آنچ پر

    اپنے آنسو میرے گالوں پر ڈھلکتے دیکھتا رہتا ہے وہ

    میں وہ بوسیدہ سا پیراہن ہوں جو پہنا گیا تھا ایک بار

    مجھ کو محرومی کی کھونٹی پر لٹکتے دیکھتا رہتا ہے وہ

    میری ہی مجبوریوں کے ذکر سے ناسکؔ رلاتا ہے مجھے

    سامنے اپنے نئے جگنو دمکتے دیکھتا رہتا ہے وہ

    مأخذ :
    • کتاب : shab khuun (50) (rekhta website) (Pg. 68)
    • اشاعت : 1970

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے