Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو بے رحم طبیبوں سے بچایا جائے

عائشہ ایوب

مجھ کو بے رحم طبیبوں سے بچایا جائے

عائشہ ایوب

MORE BYعائشہ ایوب

    مجھ کو بے رحم طبیبوں سے بچایا جائے

    اب دعا مانگنے والوں کو بلایا جائے

    صرف محسوس کریں لوگ مگر سن نہ سکیں

    شور کچھ اتنی خموشی سے مچایا جائے

    خاص لوگوں پہ جہاں آنے کی ہو پابندی

    مجھ کو اس عام سی محفل میں بلایا جائے

    درد کا بوجھ اٹھاتے ہوئے اک عمر ہوئی

    کچھ خوشی کا بھی تو احسان اٹھایا جائے

    یوں تو ہر بات پہ رونے کی ہے عادت اس کو

    دل بضد ہے کے اسے آج ہنسایا جائے

    ہے جفاکار وہ جائے تو اسے جانے دو

    کیوں بھلا زخم کو ناسور بنایا جائے

    عائشہؔ خود سے ہی میں لڑتی رہوں گی کب تک

    اب مجھے میرے مقابل سے ہٹایا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے