مجھ کو بھی برق حسن کسی دن دکھا کے دیکھ
مجھ کو بھی برق حسن کسی دن دکھا کے دیکھ
میرا بھی ظرف عشق ذرا آزما کے دیکھ
ہر منزل الم میں یوں ہی مسکرا کے دیکھ
ہر مشکل حیات کو آساں بنا کے دیکھ
دیوانگیٔ ذوق طلب کو بڑھا کے دیکھ
حد تعینات سے دامن بچا کے دیکھ
دیکھ ان کو اور اپنی نظر سے بچا کے دیکھ
دیوانگی کے ہوش پہ پردے گرا کے دیکھ
ساحل کی راحتیں تو تجھے راس آ چکیں
طوفاں کی سمت اپنا سفینہ بڑھا کے دیکھ
تجھ کو اگر سکوں کی تمنا ہے زیست میں
ہر ایک غم کو سینے سے اپنے لگا کے دیکھ
منزل پکارتی ہے تجسس کی راہ میں
دو اک قدم تو اور بھی آگے بڑھا کے دیکھ
تنقید مے کشی کا اگر شوق ہے تو پھر
واعظ کبھی وکیلؔ کی محفل میں آ کے دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.