Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو درون ذات کا نقشہ دکھائی دے

ظہیر احمد

مجھ کو درون ذات کا نقشہ دکھائی دے

ظہیر احمد

MORE BYظہیر احمد

    مجھ کو درون ذات کا نقشہ دکھائی دے

    آئینہ وہ دکھاؤ کہ چہرہ دکھائی دے

    آداب تشنگی نے سکھائے ہیں وہ ہنر

    پیاسے کو مشت خاک میں کوزہ دکھائی دے

    ایسی رہی ہیں نسبتیں دیوار یار سے

    کوئے ستم کی دھوپ بھی سایا دکھائی دے

    ہر لب پہ حرف وعظ و نصیحت ہے شہر میں

    ہر شخص آسمان سے اترا دکھائی دے

    افشاں کسی کسی میں ہی انوار فیض ہے

    ویسے تو ہر چراغ ہی جلتا دکھائی دے

    ان کے ورق ورق پہ ہے نام خدا رقم

    جن کی کتاب زندگی سادہ دکھائی دے

    تمثیل گاہ وقت میں بیٹھے ہیں منتظر

    پردہ اٹھے تو کوئی تماشا دکھائی دے

    دنیا فریب زار نظر ہے عجب ظہیرؔ

    آنکھیں نہ ہوں تو خاک بھی سونا دکھائی دے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے