مجھ کو دشوار تھا بجنور سے دلی کا سفر
مجھ کو دشوار تھا بجنور سے دلی کا سفر
سوچ پھر کیسے کیا میں نے سعودی کا سفر
مل گیا ہے مرے خوابوں کو حقیقت کا چراغ
یہ الگ بات کیا دیر سے جلدی کا سفر
خشک آنکھوں کا سفر سخت پڑا ہے جتنا
اتنا دشوار نہیں تھا مجھے پانی کا سفر
باندھ دیتا ہے کوئی پر مرے لا کر ہر روز
روز کرتا ہوں میں خوابوں میں بلندی کا سفر
اس کے سینے سے لگا میں تو کھلی قبر میں آنکھ
ختم ہی ہو گیا بوتل پہ شرابی کا سفر
برسر جنگ غلاموں پہ بھروسہ کر کے
خود ہی آسان کیا ہم نے تباہی کا سفر
اس کے روضے کے قریں مل گئی تھوڑی سی جگہ
یوں مکمل ہوا اک آگ کے راہی کا سفر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.