مجھ کو حاصل جو وصف دعا ہو گیا
مجھ کو حاصل جو وصف دعا ہو گیا
میں جدھر چل پڑا راستہ ہو گیا
نیل میں جب وہ اترے تو کیا ہو گیا
زعم فرعون ٹوٹا فنا ہو گیا
موت کس کی ہے کب رزق ہے کس قدر
روز اول ہی یہ فیصلہ ہو گیا
تھام لوں گا میں اس دن عنان جہاں
مہرباں مجھ پہ جس دن خدا ہو گیا
ایک اک کرکے مہرے سبھی پٹ گئے
ان کی بازی کا یوں خاتمہ ہو گیا
یاد رب اور ذکر حبیب خدا
روز و شب یہ مرا مشغلہ ہو گیا
میں جو پہنچا حبیبؔ اپنے آقا کے در
مجھ پہ لطف شہہ دو سرا ہو گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.