مجھ کو ہے آنگن میں میرے کہکشاں کی جستجو
مجھ کو ہے آنگن میں میرے کہکشاں کی جستجو
ہر قدم پر ہے مجھے اک گلستاں کی جستجو
دل کو احسان رفو منظور ہو ممکن نہیں
اشتیاق درد کو ہے راز داں کی جستجو
خون کا جو خوں ہوا اس کی تسلی کے لئے
رات دن رہتی ہے چشم خوں فشاں کی جستجو
وقت کے نقش قدم نے سب کو گمرہ کر دیا
رہنمائی کو ہو سنگ آستاں کی جستجو
دن گزر جاتے ہیں اشکوں کی بہاروں میں مگر
زخم خوردہ شوق ہے رنگ خزاں کی جستجو
خاک ہے آغاز میری اور یہی پہچان ہے
اب نہیں انجام کو نام و نشاں کی جستجو
دل کو بھی آنچ آ گئی ہے جل گیا ہے جب جہاں
ایسے عالم میں بھی ہے اک مہرباں کی جستجو
لمحۂ امکاں کہیں یا نزع کی ساعت کہیں
جس نفس کو ہے حیات جاوداں کی جستجو
ہے شفقؔ میرا تخلص یاد رکھیے گا حضور
ہوگی یادوں کو بھی شمع ضو فشاں کی جستجو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.