مجھ کو جانا ہے ذرا ہم سفروں سے آگے
مجھ کو جانا ہے ذرا ہم سفروں سے آگے
ان کی آنکھوں سے پرے اپنے پروں سے آگے
ہم جو یہ جان بچانے کا ہنر جانتے ہیں
کچھ رہ و رسم تھی بیداد گروں سے آگے
تم کو اے خیرہ سرو ہم پہ فضیلت کیا ہے
بس وہی طرۂ دستار سروں سے آگے
وہیں رہ جاتے ہیں سب حد سے گزرنے والے
چلتی رہتی ہے زمیں بے خبروں سے آگے
عمر بھر بصرہ و بغداد بساتے رہے لوگ
اور دیکھا تو وہی دشت گھروں سے آگے
درد کے فیض سے دل عیش دو عالم سے غنی
عشق کے راج میں ہم تاجوروں سے آگے
- کتاب : ہوشیاری دل نادان بہت کرتا ہے (Pg. 123)
- Author :عرفان صدیقی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.