Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو جب غور سے تکتے ہیں زمانے والے

عابد عالمی

مجھ کو جب غور سے تکتے ہیں زمانے والے

عابد عالمی

MORE BYعابد عالمی

    مجھ کو جب غور سے تکتے ہیں زمانے والے

    ہو بہو لگتے ہیں تصویر بنانے والے

    وقت رکھ دے گا تری پیٹھ پہ یہ شب کا پہاڑ

    بوجھ چپ چاپ اندھیرے کا اٹھانے والے

    یاد رکھوں گا تجھے ایک حقیقت کی طرح

    ایک قصے کی طرح مجھ کو بھلانے والے

    رات کی اوٹ لئے روتے ہیں تنہا تنہا

    دن کے جلوؤں میں ہزاروں کو ہنسانے والے

    چھپتی پھرتی ہے یوں ہی راہ دھندلکوں میں کیوں

    ہم نہیں بیچ میں یوں لوٹ کے جانے والے

    وہ کوئی اور ہیں جو دیتے ہیں شب کا پیغام

    ہم تو ہیں صبح کا اعلان سنانے والے

    مدعا تیرا کچھ اوروں سے جدا لگتا ہے

    داستاں ایک ہی ہر بار سنانے والے

    یاں سے اتریں گے تو ہم ہوں گے سحر کے رتھ میں

    ہم کو اے رات کی سولی پہ چڑھانے والے

    ہم نے صدیوں کا سفر لمحوں میں کاٹا عابدؔ

    جانے کس موڑ پہ اٹکے ہیں زمانے والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے