مجھ کو کہاں گمان گزرتا کہ میں بھی ہوں
مجھ کو کہاں گمان گزرتا کہ میں بھی ہوں
دیکھا تمہیں تو میں نے یہ جانا کہ میں بھی ہوں
میرے بھی بخت میں ہے اندھیرا کہ میں بھی ہوں
سمجھے نہ رات خود کو اکیلا کہ میں بھی ہوں
گھر تو بہا کے لے گیا خاشاک کی طرح
دریا نہ چھوڑ مجھ کو اکیلا کہ میں بھی ہوں
اے کاش چیختا اسے آتا تو میں نظر
اس صاحب نظر نے نہ دیکھا کہ میں بھی ہوں
میں اپنی دھن میں کتنی بلندی پہ آ گیا
کوئی نہیں ہے دیکھنے والا کہ میں بھی ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.