مجھ کو کہاں یہ ہوش تری جلوہ گاہ میں
مجھ کو کہاں یہ ہوش تری جلوہ گاہ میں
جلوے میں ہے نگاہ کہ جلوہ نگاہ میں
وہ کیا نگاہ جو نہ کسی دل میں گھر کرے
وہ دل ہی کیا نہ ہو جو کسی کی نگاہ میں
مجھ کو زمانے بھر کے غموں سے نجات ہے
جب سے ہے میرا دل ترے غم کی پناہ میں
پہلے گناہ گار تماشا ہوئی نگاہ
لذت شریک پھر ہوا دل اس گناہ میں
نسبت ہی کیا ثواب کو میرے گناہ سے
سو سو ثواب ہیں مرے اک اک گناہ میں
تیرے جمال ناز کا حسن کمال ہے
خود جلوہ بن گیا ہوں تری جلوہ گاہ میں
آباد ہے جہان وفا ان کی یاد سے
برباد ہو گئے جو محبت کی راہ میں
اٹھتی نہیں نگاہ کسی سمت اے سحابؔ
کس حسن بے بدل کے ہیں جلوے نگاہ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.