مجھ کو خاموشیٔ حالات سے ڈر لگتا ہے
مجھ کو خاموشیٔ حالات سے ڈر لگتا ہے
یہ مجھے دور سیاست کا اثر لگتا ہے
بے عمل میں تھا مگر رب نے مجھے بخش دیا
یہ مری ماں کی دعاؤں کا اثر لگتا ہے
جب سے وہ دور ہوا ہے مری ان آنکھوں سے
دل مرا دل نہیں اجڑا سا نگر لگتا ہے
جب سے دیکھا ہے تجھے کھویا ہوا رہتا ہوں
یہ تری شوخ نگاہوں کا اثر لگتا ہے
ہر طرف درد ہے تاریکی اداسی ہے بہت
کس قدر سخت یہ سانسوں کا سفر لگتا ہے
''ہر گھڑی درد کے پیوند لگے جاتے ہیں''
یہ مجھے میرے گناہوں کا اثر لگتا ہے
ایک نقش ایسا بنایا ہے تری یادوں نے
ذہن سے روح تلک تیرا ہی گھر لگتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.