مجھ کو کوئی بھی صلہ ملنے میں دشواری نہ تھی
مجھ کو کوئی بھی صلہ ملنے میں دشواری نہ تھی
سب ہنر آتے تھے لیکن عقل سے یاری نہ تھی
جن دنوں اخلاص میں تھوڑی سی عیاری نہ تھی
حسن کے دربار میں ثابت وفاداری نہ تھی
سرکشی کے عہد ناموں کی حفاظت کے لیے
میرے قلب و جاں سے بہتر کوئی الماری نہ تھی
جن اصولوں کے لیے جینا بہت مشکل ہوا
ان کی خاطر جان دے دینے میں دشواری نہ تھی
حسن ہی کا وہ علاقہ تھا جہاں سب کچھ ملا
عشق کی اپنی الگ کوئی زمیں داری نہ تھی
سب پریشاں ہیں کہ آخر کس وبا میں وہ مرے
جن کو غربت کے علاوہ کوئی بیماری نہ تھی
کس طرح باد فنا سے میں بچا لیتا اسے
اس غزل پیکر میں کوئی فن کی چنگاری نہ تھی
روز اک موذی کو نیزے پر اٹھاتا تھا نعیمؔ
انقلابی قوتوں کی جب سمجھ داری نہ تھی
- کتاب : Kulliyat-e-Hasan Naim (Pg. 214)
- Author : Ahmad Kafeel
- مطبع : Qaumi Council Baraye Farogh-e-urdu Zaban (2006)
- اشاعت : 2006
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.