مجھ کو لپٹا کر سمندر رو پڑا
مجھ کو لپٹا کر سمندر رو پڑا
سب نے سمجھا آج پتھر رو پڑا
جیسے بٹوارے سے وہ بھی خوش نہ تھا
پھوٹ کر میرا سہودر رو پڑا
گھر پہنچ کر اس نے دی وردی اتار
ہنس چکا باہر تو اندر رو پڑا
دیکھنے والوں نے پہچانا نہیں
سونگھ کر مجھ کو مرا گھر رو پڑا
میں اسے روتا سمجھ کر کھل اٹھا
وہ مجھے ہنستا سمجھ کر رو پڑا
ڈوبنے والے نے جانے کیا کہا
ریت پر بیٹھا شناور رو پڑا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.