مجھ کو معلوم ہے بارگاہ سخن میں بڑا کون ہے
مجھ کو معلوم ہے بارگاہ سخن میں بڑا کون ہے
کس کو نیچے گرا کر کچل کر اسی پر کھڑا کون ہے
یہ اگر میں نہیں کون پانی میں ہے مضطرب اس طرح
یہ اگر تو نہیں تو کناروں کی صورت گڑا کون ہے
یہ مرا مسئلہ رات دن کا نہیں کوئی تنکا نہیں
کشتیوں والی حیران ہے کہ بھنور میں اڑا کون ہے
دونوں کی زندگی زندگی دوستی نبھ رہی ہے بہت
ایک مچھلی ہے اور ایک پانی ہے یہ آنکڑا کون ہے
کوئی لذت بھرا کوئی ندرت بھرا اس زمیں سے الگ
یہ پکا پھل نہیں تو درختوں سے آخر جھڑا کون ہے
ایک بارش کے بعد ایک دو بوندوں والے سمے کی طرح
جو مرے سنگ ہو رنگ ہی رنگ ہو وہ دھڑا کون ہے
بے پرت بے صفت جیسے بھی ہیں یہاں آمنے سامنے
جو ہے اوٹوں بھرا اور کہیں پر ہے پرتوں پڑا کون ہے
کوئی سیال سونا ہے اک جس کا ہونا بتایا ہوا
سارے اک جیسے ہیں ویسے کے ویسے اس کا جڑا کون ہے
کوئی سورج نہیں جو افق چیر کر سامنے آ سکے
کوئی گھاٹی نہیں کون اترا یہاں سے چڑھا کون ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.