مجھ کو محسوس ہونے لگا ہے خدا پہلے جیسا نہیں
مجھ کو محسوس ہونے لگا ہے خدا پہلے جیسا نہیں
یہ نہیں میرے کہنے کا مطلب کہ جیسا ہے اچھا نہیں
کیسے کیسے نہ مبہوت کن شعر نازل ہوئے قلب پر
تیری ہیبت کے شایان شاں ایک مصرعہ بھی اترا نہیں
چل فنا کے سفر میں یہی رخت ہم راہ لے کر چلیں
اس قدر مختصر زندگی میں تو غم خرچ ہوگا نہیں
یوں میسر کو ہم نے موثر کیا خود کو بہتر کیا
ورنہ بن تیرے ہم تھے اکیلے کوئی اور بھایا نہیں
رات بھر خواب میلے سے تعبیریں ہم نے خریدیں وہاں
بک رہا تھا وہی مال جس کو کبھی پہلے دیکھا نہیں
میرے گھر سے نکلتی تو ہے ایک رہ تیرے گھر کی طرف
اس پہ پندار ہستی مگر میرے ہم راہ چلتا نہیں
وقت پورا ہوا چاہتا ہے مگر ہم ادھورے ابھی
کھو چکے ہیں تجھے اور خود کو ابھی ہم نے پایا نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.