مجھ کو منظر کے صلے میں وہ صدا بھیجتا ہے
مجھ کو منظر کے صلے میں وہ صدا بھیجتا ہے
خوب وہ قرض مرا کر کے ادا بھیجتا ہے
سر پرستی بھی وہ کرتا ہے زبردستی سے
درد کرتا ہے عطا اور دوا بھیجتا ہے
میرے دشمن کی ہے تلوار مری گردن پر
اور تو ہے کہ مجھے حرف دعا بھیجتا ہے
سانپ جب جھوٹ کے دنیا میں بہت ہو جائیں
دست موسیٰ میں خدا سچ کا عصا بھیجتا ہے
آفتابؔ اس نے پرکھنا ہو کسی کو تو اگر
وہ غنی کرتا ہے اور در پہ گدا بھیجتا ہے
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 15)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.