مجھ کو مرنے کی کوئی عجلت نہ تھی
مجھ کو مرنے کی کوئی عجلت نہ تھی
خود سے ملنے کی کوئی صورت نہ تھی
دیکھتے کیا حسن کی نیرنگیاں
آنکھ جھپکانے کی بھی فرصت نہ تھی
خودبخود یہ زخم لو دینے لگے
مجھ کو کوئی حاجت شہرت نہ تھی
اٹھ رہا ہے دل سے آہوں کا دھواں
محفل شب محفل عشرت نہ تھی
پیڑ پتے جل کے خاکستر ہوئے
دوستو وہ بارش رحمت نہ تھی
اپنے چہرے اجنبی ہوتے گئے
ان کی آنکھوں میں کوئی حیرت نہ تھی
- کتاب : khvaab ravaan (Pg. 34)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.