مجھ کو مجھ سے ہی جدا کرتی ہے
وہ مجھے روز نیا کرتی ہے
بعد میں رکھتی ہے کوئی مرہم
پہلے وہ زخم ہرا کرتی ہے
کوئی تو ہے جو مرے اس دل کو
ایک خط روز لکھا کرتی ہے
ہم وہ اجڑی ہوئی بستی جس کے
بد دعا ساتھ رہا کرتی ہے
رشتہ کوئی بھی ہو لیکن عورت
اپنا ہر فرض ادا کرتی ہے
جب بھی ہاتھوں میں اٹھاتا ہوں قلم
تیری تصویر بنا کرتی ہے
میں ابھی اس کو نہیں جان سکا
جو مرے حق میں دعا کرتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.