مجھ کو نہیں دماغ گلوں کی شمیم کا
مجھ کو نہیں دماغ گلوں کی شمیم کا
احسان کیوں اٹھاؤں قفس میں نسیم کا
میری نگاہ شوق پہنچ جائے گی وہیں
پایا بلند لاکھ ہو تیرے حریم کا
پھیلی ہے اس کی خانۂ کعبہ میں روشنی
ہے داغ دل چراغ رہ مستقیم کا
ہم بوئے گل کے ساتھ قفس کو بھی لے اڑے
آیا چمن میں جب کوئی جھونکا نسیم کا
یہ میرے ایک اشک ندامت کا تھا اثر
شعلہ بھڑک کے بجھ گیا نار جحیم کا
مے خانۂ ازل کا ہوں میں مست وہ ذبیحؔ
پیتا ہوں لے کے نام غفور الرحیم کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.