مجھ کو ساقی نے جو رخصت کیا مے خانے سے
مجھ کو ساقی نے جو رخصت کیا مے خانے سے
خود مئے ناب چھلکنے لگی پیمانے سے
دیکھ کر حالت دل ان کو ترس آ ہی گیا
وہ بھی گھبرا سے گئے میرے تڑپ جانے سے
دیتے ہیں طعنۂ اصنام پرستی مجھ کو
سجدہ کرتے ہوئے جو نکلے ہیں مے خانے سے
آپ کے جاتے ہی آباد ہوئی بزم خیال
بن گئی اور بھی تقدیر بگڑ جانے سے
محتسب اب تجھے توبہ کا یقیں ہو کہ نہ ہو
ہم تو ٹکرا چکے پیمانے کو پیمانے سے
اپنا ہم مسلک و ہم راز کسے کہئے شکیلؔ
نظر اس بزم میں سب آتے ہیں بیگانے سے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.