مجھ کو تیری چاہت زندہ رکھتی ہے
مجھ کو تیری چاہت زندہ رکھتی ہے
اور تجھے یہ حالت زندہ رکھتی ہے
ڈھو ڈھو کر ہر روز جسے تھک جاتا ہوں
اس ساماں کی سنگت زندہ رکھتی ہے
سورج نے تیزاب ہے چھڑکا شاخوں پر
گلشن کو کیا رنگت زندہ رکھتی ہے
چڑھتے سورج کی میں پوجا کرتا ہوں
یار یہی اک خصلت زندہ رکھتی ہے
چوم کے ہاتھوں کی ریکھائیں سوتا ہوں
خوابوں کی یہ دولت زندہ رکھتی ہے
پل دو پل آنگن میں تیرے رہتا ہوں
ایک یہی تو فرصت زندہ رکھتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.