مجھ کو ترے خیال سے وحشت کبھی نہ تھی
مجھ کو ترے خیال سے وحشت کبھی نہ تھی
اس درجہ بے ادب یہ طبیعت کبھی نہ تھی
حد ہے اسی کے پاس ہے کردار کی سند
جس کی تمام شہر میں عزت کبھی نہ تھی
یارو دعا کرو یہ کوئی حادثہ نہ ہو
پہلے یوں انتظار میں لذت کبھی نہ تھی
یا تو جفائیں آپ کی حد سے گزر گئیں
یا پھر ہمیں سزاؤں کی عادت کبھی نہ تھی
جاذبؔ غم حیات کی تلخی زباں پہ ہے
ورنہ ہمیں جہاں سے شکایت کبھی نہ تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.