مجھ کو تو یہ فریب تمنا دکھائی دے
مجھ کو تو یہ فریب تمنا دکھائی دے
دنیا ترے بغیر تماشہ دکھائی دے
کس کو بتائیں جا کے زمانے میں اپنا غم
ہر شخص اپنی آگ میں جلتا دکھائی دے
کل تک جو کہہ رہا تھا اندھیروں کا غم نہ کر
اب وہ بھی روشنی کا لٹیرا دکھائی دے
انسان اپنی زیست کے رنگین خواب سے
روتا دکھائی دے کبھی ہنستا دکھائی دے
سولی چڑھائیے اسے منصور کی طرح
جس کے لبوں پہ سچ کا اجالا دکھائی دے
ہر دم مہک رہا ہے یہ تیرے خیال سے
دل بھی ترے مکاں کا دریچہ دکھائی دے
دشمن کے پاس مجھ کو ذرا لے چلو عدیمؔ
کچھ تو مری حیات کو رستہ دکھائی دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.