Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو اس رستے پر چلنا ہوتا ہے

اوم بھتکر مغلوب

مجھ کو اس رستے پر چلنا ہوتا ہے

اوم بھتکر مغلوب

MORE BYاوم بھتکر مغلوب

    مجھ کو اس رستے پر چلنا ہوتا ہے

    جس پہ اندھیرا خوب اندھیرا ہوتا ہے

    ساتھ رہیں گے کہہ کر حوصلہ دیتے ہیں

    آخر ان کو بھی گھر جانا ہوتا ہے

    جب آتا ہے ہوش ہمیں کیا کرنا ہے

    ہاتھ میں عمر کا آدھا حصہ ہوتا ہے

    بیگم شوہر اجڑے اجڑے لگتے ہیں

    آخر کس نے کس کو لوٹا ہوتا ہے

    دل پونا سے ممبئی تک بھی جائے تو

    رستے میں دلی کلکتہ ہوتا ہے

    ورزش کرتا اچھا کھاتا پیتا ہے

    وہ بھی اک دن مرنے والا ہوتا ہے

    مرنے کو ہوں راضی میرے مرنے پر

    دیکھوں کس کا الو سیدھا ہوتا ہے

    جھوٹ سے اپنی جان بچا پاتا لیکن

    دیوانہ آخر دیوانہ ہوتا ہے

    اول اول کا سیدھا سادہ رشتہ

    آخر آخر میں پیچیدہ ہوتا ہے

    ایک خدا ہے ایک خدا بس ایک خدا

    یعنی وہ بھی تنہا تنہا ہوتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے