مجھ کو ویرانی کے عالم میں نہتا چھوڑ دے
مجھ کو ویرانی کے عالم میں نہتا چھوڑ دے
کیا لگا رکھا ہے تو نے یہ تماشا چھوڑ دے
اس سفر میں مجھ کو ایسا ہی ملا ہے ہم سفر
جو سبق تو یاد رکھے پر خلاصہ چھوڑ دے
دل سے میں تجھ کو نکالوں کس طرح سے دوستا
کیا یہ ممکن ہے کبھی کہ قیس صحرا چھوڑ دے
ختم ہیں سارے تعلق ختم رسم و راہ بھی
میرا کیا ہے اب بھلے وہ ساری دنیا چھوڑ دے
موت پر اس کی نہ آنکھیں کس لئے ہوں زار زار
جو جوانی کے حسیں عالم میں دنیا چھوڑ دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.