Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو یہ چھیڑ کہ تم سے بھی حسیں ہوتے ہیں

صفدر مرزا پوری

مجھ کو یہ چھیڑ کہ تم سے بھی حسیں ہوتے ہیں

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    مجھ کو یہ چھیڑ کہ تم سے بھی حسیں ہوتے ہیں

    ان کو یہ ضد کہ دکھا دو جو کہیں ہوتے ہیں

    ان کو ہم سے ہے تعلق نہ ہمیں ان سے غرض

    اب یہیں ہوتے ہیں شکوے نہ وہیں ہوتے ہیں

    ان سے بچ جائے جو ایماں تو غنیمت سمجھو

    خوش نگاہوں میں بہت رہزن دیں ہوتے ہیں

    لاکھ وہ ناز سے ٹھکرائیں عدو کی تربت

    یہ عجب بات ہے پامال ہمیں ہوتے ہیں

    اب تصور میں بھی تصدیق کا آتا ہے مزہ

    جب گماں مٹتے ہیں واللہ یقیں ہوتے ہیں

    باتیں پیاری ہیں حسینوں کی ادائیں پیاری

    عیب یہ ہے کہ وفادار نہیں ہوتے ہیں

    اپنے میخانے کو جنت کا بتاتے ہیں جواب

    اتنے بے ہوش خرابات نشیں ہوتے ہیں

    اک فقط نام کا ہونا ہے جہاں میں ان کا

    نہ مکاں ہوتے ہیں صفدرؔ نہ مکیں ہوتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے