Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ کو زندگانی سے تلخیاں نہیں ہوتیں

شاہ عالم رونق

مجھ کو زندگانی سے تلخیاں نہیں ہوتیں

شاہ عالم رونق

MORE BYشاہ عالم رونق

    مجھ کو زندگانی سے تلخیاں نہیں ہوتیں

    ہاتھ میں اگر میرے ڈگریاں نہیں ہوتیں

    باغباں نے خود اپنا اعتبار کھو ڈالا

    اس لئے بغیچے میں تتلیاں نہیں ہوتیں

    ہر غریب میں ان کو خامیاں نظر آئیں

    بس امیر لوگوں میں خامیاں نہیں ہوتیں

    زخم کے لیے آخر اک زبان کافی ہے

    ہر کسی کے ہاتھوں میں برچھیاں نہیں ہوتیں

    بد دعاؤں سے بچ کر آدمی رہے ورنہ

    مفلسوں کی آہوں میں سسکیاں نہیں ہوتیں

    کیا پتہ انہیں کیسے جنم دن مناتے ہیں

    جن گھروں میں کھانے کو روٹیاں نہیں ہوتیں

    خوش نصیب ہیں جن کو رحمتیں ملیں رونقؔ

    ہر کسی کی قسمت میں بیٹیاں نہیں ہوتیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے