مجھ میں آ کر ٹھہر گیا کوئی
مجھ میں آ کر ٹھہر گیا کوئی
حسن دل میں اتر گیا کوئی
کیسی دی یہ مجھے کتاب عشق
پڑھتے پڑھتے بکھر گیا کوئی
آج خوشبو بھرے گلابوں سے
میرے دامن کو بھر گیا کوئی
اپنا اپنا تھا آئنہ سب کا
جانے کس میں سنور گیا کوئی
حال دل اس نے آج کیا پوچھا
جیسے دریا ٹھہر گیا کوئی
لے کے کاندھوں پہ اپنے پھرتی ہوں
میرے اندر ہی مر گیا کوئی
روشنی بھیک میں نہیں ملتی
اپنی جاں سے گزر گیا کوئی
اب نہ ہنستی ہوں اور نہ روتی ہوں
کیسا جادو سا کر گیا کوئی
راکھ کہتی تھی شمعؔ کی اڑ کر
ہائے وقت سحر گیا کوئی
- کتاب : Mehki Mehki Raat (Pg. 47)
- Author : Syeda Nafis Bano Shama
- مطبع : Educational Publishing House (2014)
- اشاعت : 2014
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.