Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ میں ہر طوفان ہے عکس نظر میں کچھ نہیں

نوید کیانی

مجھ میں ہر طوفان ہے عکس نظر میں کچھ نہیں

نوید کیانی

MORE BYنوید کیانی

    مجھ میں ہر طوفان ہے عکس نظر میں کچھ نہیں

    دل کی سوزش دیکھیے تو چشم تر میں کچھ نہیں

    رات کا سارا سمندر پار کر آئی مگر

    آگہی کے پاس تائید سحر میں کچھ نہیں

    میں بر آمد کرتا آیا ہوں زمین و آسماں

    آج کیا ہے کیسے زنبیل ہنر میں کچھ نہیں

    جس نے کی ہیں عمر بھر بس ذات کی غواصیاں

    وہ تو پھر سمجھے گا کہ رنگ دگر میں کچھ نہیں

    زیست کا پینڈا ہوا یا دو قدم رستہ ہوا

    نیند میں چلتے رہے ہو تو سفر میں کچھ نہیں

    چپ کی چھاؤں تھام کر جلتا رہے سورج تلے

    جب پرندے ہی نہیں تو پھر شجر میں کچھ نہیں

    لوٹ جاؤ زندگانی کے حقائق کی طرف

    ان حکایات طویل و مختصر میں کچھ نہیں

    دیکھ لو آخر یہی لائی مجھے تا بہ فلک

    لوگ کہتے تھے کہ اب اس رہگزر میں کچھ نہیں

    جیسے دریا ہو کسی گہرے سمندر میں ظفرؔ

    آج اس منزل پہ پہنچا ہوں جدھر میں کچھ نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے