مجھ میں کسی کا عکس نہ پرتو خالی آئینہ ہوں میں
مجھ میں کسی کا عکس نہ پرتو خالی آئینہ ہوں میں
میرے ٹکڑے کون سمیٹے اب ٹوٹوں یا بکھروں میں
میری رسائی میری حدوں تک تیری فضا میں تو بھی قید
تو مجھ تک آئے تو کیوں کر تجھ تک کیسے پہنچوں میں
رخ پہ جو تیرے شفق کھلی ہے خون ہے میرے خوابوں کا
کہے تو اے شام تنہائی تجھ سے لپٹ کر رو لوں میں
دوری کے یہ لمحے بڑھ کر کہیں نہ صدیاں بن جائیں
تجھ کو جب اپنے پاس نہ پاؤں جانے کیا کیا سوچوں میں
دیواروں سے سر ٹکراؤں بند دریچوں کے پیچھے
کھلی فضا میں آ نکلوں تو موج ہوا سے الجھوں میں
کون سنے گا یہ طولانی قصہ کس کو فرصت ہے
جو کچھ مجھ پر بیت رہی ہے اپنے دل میں رکھوں میں
لفظوں میں احساس کی کلیاں کھلا رہا ہوں اے مخمورؔ
جیسے کوئی مجھ سے کہتا ہو آ تیرے لب چوموں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.