Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مجھ میں کتنا زہر ہے کولی بھر کر دیکھ

احتشام الحق صدیقی

مجھ میں کتنا زہر ہے کولی بھر کر دیکھ

احتشام الحق صدیقی

MORE BYاحتشام الحق صدیقی

    مجھ میں کتنا زہر ہے کولی بھر کر دیکھ

    مرنا تو لازم ہے آج ہی مر کر دیکھ

    میری مٹی کب سے قید ہے مجھ میں تو

    اک دن باہر آ جا اور بکھر کر دیکھ

    سولہ منزل کون چڑھے بتلانے کو

    نیچے کیا ہے اپنے آپ اتر کر دیکھ

    روز ڈراتا رہتا ہے تو لوگوں کو

    اپنے آپ سے اک دن خود بھی ڈر کر دیکھ

    مجھ کو پڑھنا آتا ہے میں پڑھ لوں گا

    میرے دل پر بن کے نقش ابھر کر دیکھ

    کوئی مشکل تلخ نہیں ہے پینے میں

    ہر مشکل کو آسانی میں بھر کر دیکھ

    میں آنکھوں کو آئینہ کر دیتا ہوں

    ان کے آگے بیٹھ کے آج سنور کر دیکھ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے