مجھ میں کوئی مجھ جیسا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے
مجھ میں کوئی مجھ جیسا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے
یا پھر کوئی اور چھپا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے
اس کے ہاتھ میں غبارے تھے پھر بھی بچہ گم سم تھا
وہ غبارے بیچ رہا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے
ایک رسالہ پڑھتے پڑھتے اس کی آنکھیں بھر آئیں
اس میں میرا شعر چھپا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے
امبر بھی نیلا نیلا ہے دریا بھی نیلا نیلا
ان دونوں نے زہر پیا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے
صحرا میں جب پیاس لگی تو میری وحشت نے سوچا
قیس نے خود کا خون پیا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے
جس کی خاطر بیچ سفر میں اس نے مجھ کو چھوڑا تھا
وہ بھی اس کو چھوڑ گیا ہو ایسا بھی ہو سکتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.